Manqabat,qaseeda,qasida,nazm,abbas tere dar sa duniya me dar kahan,farhan ali waris,in urdu,

سن لے صدا میرے سخی مولا


جھکتے ہیں جہاں شاہ بھی تیرا وہ آستاں
عباس تیرے در سا دنیا میں در کہاں

تو قمرِبنی ہاشم زہراء کی تو دعا ھے
سایہ تیرے عَلَم کا دو جگ پے با خدا ھے
تیرے عَلَم کو چومنے جھکتا ھے آسماں
عباس تیرے در سا دنیا میں در کہاں


جو بھی خدا سے مانگا تیرے عَلَم سے پایا
تیرے عَلَم کا سایہ ھے کبریاء کا سایہ
کیوں نا تیرے عَلَم پہ آکر کہے جہاں
عباس تیرے در سا دنیا میں در کہاں



تیرے در کے ہیں بھکاری سب اولیاء قلندر
سجدے کریں فرشتے چوکھٹ پے تیری آکر
دینے لگے زمیں پر قدسی بھی یہ اذاں
عباس تیرے در سا دنیا میں در کہاں



مشکل کشاء علی ہیں مشکل کشاء ھے تو بھی
وہ دستِ کبریاء ھے ربِّ وفا ھے تو بھی
پڑھتے ہیں علی والے یہی منقبت یہاں
عباس تیرے در سا دنیا میں در کہاں



روضے پہ تیرے آ کے احساس یہ ہوا ھے
یہ گھر ھے پنجتن کا اِس گھر میں ہی خدا ھے
سجدے میں گِر گیا میں دیکر یہی بیاں
عباس تیرے در سا دنیا میں در کہاں



در در بھٹکنے والوں اک بات میری مانو
بے  دست اِس سخی کے در پر جبیں جھکا لو
بے ساختہ کہوگے کھولوگے جب زباں
عباس تیرے در سا دنیا میں در کہاں



فرحان تیرے در کا نوکر ھے میرے غازی
اک فرض معرفت کا مجھ پر ھے میرے غازی
پڑھ لوں نمازِ مدحت دیکر یہیں اذاں
عباس تیرے در سا دنیا میں در کہاں



🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸

Comments