حیدر حیدر حیدر حیدر
شیرِ خدا دامادِ پیمبر
حیدر حیدر حیدر حیدر
شیرِ خدا دامادِ پیمبر
حیدر حیدر حیدر حیدر
شافعِ محشر ساقئِ کوثر
حیدر حیدر حیدر حیدر
بولنا میں نے جب سیکھا تھا
ماں نے میری یہ مجھ سے کہا تھا
بولو بیٹا جان لگا کر
حیدر حیدر حیدر حیدر
میری وصیت یاد یہ رکھنا
قبر کے باہر تم سب کہنا
خود میں کہونگا قبر کے اندر
حیدر حیدر حیدر حیدر
میری وصیت یاد یہ رکھنا
قبر کے باہر تم سب کہنا
خود میں کہونگا قبر کے اندر
حیدر حیدر حیدر حیدر
واقف تھے آدابِ وِلا سے
کلمہ ادھورا کیسے پڑھتے
دستِ نبی پر بولے کنکر
حیدر حیدر حیدر حیدر
دونوں ہیں یہ روحِ ولایت
دون ہیں یہ جانِ ولایت
اللہُ اکبر اللہُ اکبر
حیدر حیدر حیدر حیدر
ذکرِ علی پر پابندی تھی
لیکن زینب ایسے بولی
گونج اٹھا دربار کے اندر
حیدر حیدر حیدر حیدر
اسکو لگا رہتا ھے خطرہ
بگڑا ہوا ھے جسکا شجرہ
آ نہیں سکتا اسکی زباں پر
حیدر حیدر حیدر حیدر
موت سے ڈرتا ھے نا ڈرا ھے
عشق تکلّم بول رہا ھے
دار کے اوپر زیرِ خنجر
حیدر حیدر حیدر حیدر
🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸
Comments
Post a Comment