Manqabat,Qaseeda,qasida,nazm,Imam zamana mahdi mehdi as,hujjate aakhir,akhir,halaate hazera,ghayab,ghaayab,in urdu,
🌻🌻🌻🌻🌻🌻🌻🌻🌻
غائب
دل میں کینے ہیں ' محبت کا نشاں ہے غائب
منھ میں تلخی ہے فقط ' میٹھی زباں ہے غائب
ہر طرف خار ہیں ، نشتر ہیں ، سناں ہیں ، ڈنک ہیں
پھول کا ، کلیوں کا ، خوشبو کا ، سماں ہے غائب
ایک ہی لفظ ذرا بول کے دیکھیں' ںسچ کا
آپ کا جسم ہے ، سر پاؤں ہیں ، جاں ہے غائب
آج اتنے ہیں سیاست کے لبوں پر شعلے
ملک میں دیکھ لو سب امن و اماں ہے غائب
چل گیا دنیا پہ طاغوت کا جادو کیسا
ذہن سے ، سوچ سے ، ہر اچھا گماں ہے غائب
چیرتا پھاڑتا پھرتا ہے وہی بستی میں
جس درندے کی بھی گردن سے عناں ہے غائب
میری آنکھیں ہی اسے دیکھ نہیں پاتی ہیں
کون کہتاہے کہ مہدی زماںؑ ہے غائب
فیض پہنچاتا ہے ہر اک کو وہ سورج بن کر
وہ مرے سر پہ ہی رہتاہے ، کہاں ہے غائب
بار حجت ہی سے قائم ہے زمینِ عالم
بس یہ ہے ، نظروں سے وہ کوہِ گراں ہے غائب
ہم ہی آتےہیں نظر انکے اصولوں سے فرار
صرف دعوے تو ہیں ' سیرت کی کماں ہے غائب
انتہا دیکھیں مصلوں پہ ذرا غفلت کی
ہیں نمازوں میں ، مگر سارا دھیاں ہے غائب
سچ یہ ہے ، جب سے سدھارے ہیں بلال و اکبرؑ
ان اذانوں ہی سے اب روحِ اذاں ہے غائب
آج بوڑھا ہی ہے میدانِ عمل میں آگے
پیچھے مڑکر ذرا دیکھیں تو جواں ہے غائب
کیوں نہیں سوچتے ہم لوگ کہ وہ بھوکا ہے
جس کے چولہے کا فضاؤں سے دھواں ہے غائب
یہ جو کمزور ہیں ، اب خود ہی سنبھلنا سیکھیں
نام امداد پہ ہر کوئی یہاں ہے غائب
زندگی پیاس کے طوفاں سے ہے ٹکڑے ٹکڑے
یہ وہ صحرا ہے کہ دریائے رواں ہے غائب
میں کہاں تک لکھوں غائب کے مطالب آخر
اسکےلکھنے میں مری تاب و تواں ہے غائب
کیف ! باہر کے بھی حالات نہیں کچھ اچھے
تو بہت ٹھیک ہے ، اسوقت جہاں ہے غائب
☘☘☘☘☘☘☘☘☘☘☘☘☘☘☘☘☘☘
🖊 ر ضی حیدر کیف
☘️☘️☘️☘️☘️☘️☘️🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌱🌱🌱
غائب
دل میں کینے ہیں ' محبت کا نشاں ہے غائب
منھ میں تلخی ہے فقط ' میٹھی زباں ہے غائب
ہر طرف خار ہیں ، نشتر ہیں ، سناں ہیں ، ڈنک ہیں
پھول کا ، کلیوں کا ، خوشبو کا ، سماں ہے غائب
ایک ہی لفظ ذرا بول کے دیکھیں' ںسچ کا
آپ کا جسم ہے ، سر پاؤں ہیں ، جاں ہے غائب
آج اتنے ہیں سیاست کے لبوں پر شعلے
ملک میں دیکھ لو سب امن و اماں ہے غائب
چل گیا دنیا پہ طاغوت کا جادو کیسا
ذہن سے ، سوچ سے ، ہر اچھا گماں ہے غائب
چیرتا پھاڑتا پھرتا ہے وہی بستی میں
جس درندے کی بھی گردن سے عناں ہے غائب
میری آنکھیں ہی اسے دیکھ نہیں پاتی ہیں
کون کہتاہے کہ مہدی زماںؑ ہے غائب
فیض پہنچاتا ہے ہر اک کو وہ سورج بن کر
وہ مرے سر پہ ہی رہتاہے ، کہاں ہے غائب
بار حجت ہی سے قائم ہے زمینِ عالم
بس یہ ہے ، نظروں سے وہ کوہِ گراں ہے غائب
ہم ہی آتےہیں نظر انکے اصولوں سے فرار
صرف دعوے تو ہیں ' سیرت کی کماں ہے غائب
انتہا دیکھیں مصلوں پہ ذرا غفلت کی
ہیں نمازوں میں ، مگر سارا دھیاں ہے غائب
سچ یہ ہے ، جب سے سدھارے ہیں بلال و اکبرؑ
ان اذانوں ہی سے اب روحِ اذاں ہے غائب
آج بوڑھا ہی ہے میدانِ عمل میں آگے
پیچھے مڑکر ذرا دیکھیں تو جواں ہے غائب
کیوں نہیں سوچتے ہم لوگ کہ وہ بھوکا ہے
جس کے چولہے کا فضاؤں سے دھواں ہے غائب
یہ جو کمزور ہیں ، اب خود ہی سنبھلنا سیکھیں
نام امداد پہ ہر کوئی یہاں ہے غائب
زندگی پیاس کے طوفاں سے ہے ٹکڑے ٹکڑے
یہ وہ صحرا ہے کہ دریائے رواں ہے غائب
میں کہاں تک لکھوں غائب کے مطالب آخر
اسکےلکھنے میں مری تاب و تواں ہے غائب
کیف ! باہر کے بھی حالات نہیں کچھ اچھے
تو بہت ٹھیک ہے ، اسوقت جہاں ہے غائب
☘☘☘☘☘☘☘☘☘☘☘☘☘☘☘☘☘☘
🖊 ر ضی حیدر کیف
☘️☘️☘️☘️☘️☘️☘️🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌱🌱🌱
Comments
Post a Comment