1_جناں میں بس وہی افراد اپنا گھر بناتے ہیں
جو غم میں حضرت شبیر کے آنسو بہاتے ہیں
2_ دلوں میں خواہش زیارت جو لے کے مر بھی جاتے ہیں
تو اس کی قبر میں مولا مرے تشریف لاتے ہیں
3_ حدیث جعفرصادق سے وہ مومن ہوئے ثابت
جو وعدہ کر لیا کرتے ہیں تو اسکو کو نبھاتے ہیں
4_ وہی کہلائیں گے سچے مسلمان اے جہاں والوں
جو حج کے بعد مولا کی زیارت کرنے جاتے ہیں
5_مکمل طور سے مختار نے ثابت کیا اس کو
علی والے جو کہتے ہیں اسے کر کے دکھاتے ہیں
6_ پدر کے نام سے محروم ہوبیٹھے جو دنیا میں
محمد مصطفی کو بھائی وہ اپنا بتاتے ہیں
7_ادھر ام البنیں کی آنکھ میں خوشیوں کے آنسو تھے
لئے عباس کو گودی میں حیدر مسکراتے ہیں
8_ ابھی بھی وقت ہے خود کو سنوارو اے مسلمانوں
یہ دنیا ہے یہاں آتے ہیں کتنے اور جاتے ہیں
9_وہ کیا کر پائیں گے امداد غیروں کی جہاں والو
جو اپنے خود کے رشتے دار کو ہی بھول جاتے ہیں
10_ انہیں کو بس شرف حاصل ہے غازی کی غلامی کا
جو دو روٹھے ہوئے بھائی کو آپس میں ملاتے ہیں
11_دبا سکتا نہیں اس کو زمانہ اےجہاں والوں
سروں پہ تعزیہ سرور کا جو اپنے اٹھاتے ہیں
12فراز دار پہ دیکھو سنا کی نوک پر دیکھو
ہوا کے دوش پہ ہم آشیاں اپنا بناتے ہیں
13_وہی اللہ کے نزدیک سب سے معتبر ٹھہرے
جو اپنے دل کو عشق ال احمد سے سجاتے ہیں
14_ نہ ان سے تم کبھی زوار امیدِ وفا رکھنا
جو گرتے شخص پہ ہنستے ہیں اور تالی بجاتے ہیں
☘☘☘☘☘☘☘☘☘☘☘☘☘☘☘☘☘☘
*✍ زوار حسینی ہلوری✍*
Comments
Post a Comment