🌙🌙🌙🌙🌙🌙🌙🌙🌙
بسمہ تعالی
اسقدر ملتی ہے روحانی غذا رمضان میں
بندہ ہوجاتا ہے مہمان خدا رمضان میں
قائم ہوجاتی ہے کچھ ایسی فضا رمضان میں
ہرطرف ہوتی ہے رحمت کی گھٹا رمضان میں
صاف ہوتی ہے ہمارے قلب سے گرد گناہ
دل چمک اٹھتا ہے مثل آئینہ رمضان میں
فکر انسانی کو مل جاتی ہے پاکیزہ روش
روح کو ملتی ہے ہر دن ارتقاء رمضان میں
رات دن رہتا ہے خلاق جہاں سے ارتباط
روحیں گھوم آتی ہیں کچھ عرش علا رمضان میں
برکتوں سے اسکی کٹ جاتےہیں روحانی مرض
خوب بیماروں کو ملتی ہے شفا رمضان میں
خاطی ومجرم بھی ہوجاتے ہیں دوزخ سے رہا
بخش دیتا ہے خدا ساری خطا رمضان میں
بندے مالامال ہوجاتے ہیں اس کے فیض سے
کھول دیتاہے خدا باب عطا رمضان میں
اسکی ہر سا عت تبرک ہے زمانے کےلئے
پل میں ہوجاتا ہے صدیوں کا بھلا رمضان میں
رحمتوں کے سائے میں مکتوب اپنا بھیج کر
گفتگو بندوں سے کرتا ہے خدا رمضان میں
قدر کی شب میں ابل جاتا ہے دریائے کرم
مفت ہو جاتی ہے خالق کی رضا رمضان میں
بادۂ عشق الہی سے کریں افطار صوم
عام ہے سب کےلیے یہ میکدہ رمضان میں
بٹتی ہیں اللہ کی نزدیکیاں وقت سحر
خوب پاتا ہوں میں قربت کا مزہ رمضان میں
عالمِ بالا کی جانب روز رہتاہے سفر
جب نکل جاتی ہے دل سے سب انا رمضان میں
بڑھ گئی رونق ہماری مسجدوں میں اس لئے
کچھ الگ ہی ہے عبادت کا مزہ رمضان میں
خود جماعت، اور جمعہ دونوں ہیں جان اتحاد
ہاں مگر ہو تی ہے اسکی انتہا رمضان میں
آج بھی کعبہ ، مساجد میں اندھیرا غم کا ہے
بجھ گیا پہلا امامت کا دیا رمضان میں
اس مبارک ماہ میں پہلا اگر رخصت ہوا
آگیا رہبر ہما را دوسرا رمضان میں
ابر رحمت کی جھڑی میں آئیے کچھ مانگ لیں
پوری ہو تی ہے ہماری ہر دعا رمضان میں
چل رہی ہیں اسکے گھر میں عید کی تیاریاں
مسجدوں سے جو رہا ہے لا پتہ رمضان میں
عید کرنے کا اسے حق ہے کہ جو روزہ رکھے
یہ ہی کیا کم ہے کہ وہ زندہ رہا رمضان میں
کتنے ہی ماہ مبارک کیف تم نے کھو دئیے
کیجئے اس مر تبہ کچھ حق ادا رمضان میں
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
📝 رضی حیدر کیف
مظفرنگر یوپی انڈیا
🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
بسمہ تعالی
اسقدر ملتی ہے روحانی غذا رمضان میں
بندہ ہوجاتا ہے مہمان خدا رمضان میں
قائم ہوجاتی ہے کچھ ایسی فضا رمضان میں
ہرطرف ہوتی ہے رحمت کی گھٹا رمضان میں
صاف ہوتی ہے ہمارے قلب سے گرد گناہ
دل چمک اٹھتا ہے مثل آئینہ رمضان میں
فکر انسانی کو مل جاتی ہے پاکیزہ روش
روح کو ملتی ہے ہر دن ارتقاء رمضان میں
رات دن رہتا ہے خلاق جہاں سے ارتباط
روحیں گھوم آتی ہیں کچھ عرش علا رمضان میں
برکتوں سے اسکی کٹ جاتےہیں روحانی مرض
خوب بیماروں کو ملتی ہے شفا رمضان میں
خاطی ومجرم بھی ہوجاتے ہیں دوزخ سے رہا
بخش دیتا ہے خدا ساری خطا رمضان میں
بندے مالامال ہوجاتے ہیں اس کے فیض سے
کھول دیتاہے خدا باب عطا رمضان میں
اسکی ہر سا عت تبرک ہے زمانے کےلئے
پل میں ہوجاتا ہے صدیوں کا بھلا رمضان میں
رحمتوں کے سائے میں مکتوب اپنا بھیج کر
گفتگو بندوں سے کرتا ہے خدا رمضان میں
قدر کی شب میں ابل جاتا ہے دریائے کرم
مفت ہو جاتی ہے خالق کی رضا رمضان میں
بادۂ عشق الہی سے کریں افطار صوم
عام ہے سب کےلیے یہ میکدہ رمضان میں
بٹتی ہیں اللہ کی نزدیکیاں وقت سحر
خوب پاتا ہوں میں قربت کا مزہ رمضان میں
عالمِ بالا کی جانب روز رہتاہے سفر
جب نکل جاتی ہے دل سے سب انا رمضان میں
بڑھ گئی رونق ہماری مسجدوں میں اس لئے
کچھ الگ ہی ہے عبادت کا مزہ رمضان میں
خود جماعت، اور جمعہ دونوں ہیں جان اتحاد
ہاں مگر ہو تی ہے اسکی انتہا رمضان میں
آج بھی کعبہ ، مساجد میں اندھیرا غم کا ہے
بجھ گیا پہلا امامت کا دیا رمضان میں
اس مبارک ماہ میں پہلا اگر رخصت ہوا
آگیا رہبر ہما را دوسرا رمضان میں
ابر رحمت کی جھڑی میں آئیے کچھ مانگ لیں
پوری ہو تی ہے ہماری ہر دعا رمضان میں
چل رہی ہیں اسکے گھر میں عید کی تیاریاں
مسجدوں سے جو رہا ہے لا پتہ رمضان میں
عید کرنے کا اسے حق ہے کہ جو روزہ رکھے
یہ ہی کیا کم ہے کہ وہ زندہ رہا رمضان میں
کتنے ہی ماہ مبارک کیف تم نے کھو دئیے
کیجئے اس مر تبہ کچھ حق ادا رمضان میں
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
📝 رضی حیدر کیف
مظفرنگر یوپی انڈیا
🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
Comments
Post a Comment