Manqabat,qaseeda,qasida,nazm,yusuf e zehra zahra,yoosuf e zahr zehra,imam zamana,Imam mahdi mehdi as,in urdu,
🤲🤲🤲🤲🤲🤲🤲🤲🤲
یوسفِ زہراؑ
جمالِ حق کا اب جلوہ دکھادو یوسفِ زہراؑ
خدارا جلد اب پردہ اٹھا دو یوسفِ زہراؑ
زمانےمیں اب اچھے دن دکھادو یوسفِ زہرا
زمیں کو عدل کی زیارت کرادو یوسفِ زہراؑ
بنی ہے جان پر اب لا الہ کہنے والوں کی
کرشمہ کافروں کو کچھ دکھا دو یوسفِ زہراؑ
ہمیں دشمن سمجھتا ہے کہ ہم دنیا میں بے بس ہیں
ہمارا بھی کوئی ہے یہ بتادو یوسفِ زہراؑ
کسی بھی طور دنیا میں ، ہمارا دل نہیں لگتا
اسے دوزخ سے اب جنت بنا دو یوسف زہراؑ
چلے آئےہیں پھر نمرود اور فرعون دنیا میں
انھیں تلوار کا پانی پلادو یوسف زہراؑ
زمیں پر دندناتے پھر رہےہیں اہلِ شر ' کیسے
گھمنڈ اب خاک میں انکا ملادو یوسفِ زہراؑ
کوئی پل ہے ' زمیں سے خاتمہ ہو بے سہاروں کا
گلے مفلس کے تیغوں سے ہٹادو یوسفِ زہراؑ
صفی اللہ سے ابتک زمیں پر خون بہتا ہے
سمندر امن کا اب تم بہادو یوسفِ زہراؑ
نبوت اور امامت خون میں غلطاں رہی ابتک
ستم کو آج تم کیا ہو ' بتادو یوسفِ زہراؑ
تھما کر ہاتھ کمزوروں کے ہاتھوں میں محبت کا
زمیں گیروں کو اب اوپر اٹھا دو یوسفِ زہراؑ
فدک والے ' فدک سے آج تک محروم بیٹھے ہیں
کہ حق والوں کو اب تم حق تھمادو یوسفِ زہراؑ
شہیدِ کربلا کے خوں کا بدلہ ظلم سے لیکر
نبیؐ کے زخم پہ مرہم لگادو یوسفِ زہراؑ
مریضِ ہجر ہیں , ہیں سب تمھارے چاہنے والے
انھیں دامن کی کچھ اپنے ہوا دو یوسف زہراؑ
عجب تشنہ لبی ہے ، جوکہ پانی سے نہیں جاتی
یہ کیسی آگ ہے اس کو بجھا دو یوسف زہراؑ
زمانے کی ہوائے گرم نے جن کو جلا ڈالا
مرے دل کی وہ سب کلیاں کھلا دو یوسفِ زہراؑ
حسین ابنِ علیؑ کا تذکرہ مجلس کی صورت میں
سبھی سے سن لیا ، اب تم سنادو یوسفِ زہراؑ
ہمارے منبرو محراب کی سب گرد ہٹ جائے
کرونا " کو جہاں سے اب بھگا دو یوسفِ زہراؑ
اندھیروں کے گلوں کو کاٹ دے جو دھار سے اپنی
قلم کو ' کیف کے ایسی ضیا دو یوسفِ زہراؑ
🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀
🖊 رضی حیدر کیف
🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀
یوسفِ زہراؑ
جمالِ حق کا اب جلوہ دکھادو یوسفِ زہراؑ
خدارا جلد اب پردہ اٹھا دو یوسفِ زہراؑ
زمانےمیں اب اچھے دن دکھادو یوسفِ زہرا
زمیں کو عدل کی زیارت کرادو یوسفِ زہراؑ
بنی ہے جان پر اب لا الہ کہنے والوں کی
کرشمہ کافروں کو کچھ دکھا دو یوسفِ زہراؑ
ہمیں دشمن سمجھتا ہے کہ ہم دنیا میں بے بس ہیں
ہمارا بھی کوئی ہے یہ بتادو یوسفِ زہراؑ
کسی بھی طور دنیا میں ، ہمارا دل نہیں لگتا
اسے دوزخ سے اب جنت بنا دو یوسف زہراؑ
چلے آئےہیں پھر نمرود اور فرعون دنیا میں
انھیں تلوار کا پانی پلادو یوسف زہراؑ
زمیں پر دندناتے پھر رہےہیں اہلِ شر ' کیسے
گھمنڈ اب خاک میں انکا ملادو یوسفِ زہراؑ
کوئی پل ہے ' زمیں سے خاتمہ ہو بے سہاروں کا
گلے مفلس کے تیغوں سے ہٹادو یوسفِ زہراؑ
صفی اللہ سے ابتک زمیں پر خون بہتا ہے
سمندر امن کا اب تم بہادو یوسفِ زہراؑ
نبوت اور امامت خون میں غلطاں رہی ابتک
ستم کو آج تم کیا ہو ' بتادو یوسفِ زہراؑ
تھما کر ہاتھ کمزوروں کے ہاتھوں میں محبت کا
زمیں گیروں کو اب اوپر اٹھا دو یوسفِ زہراؑ
فدک والے ' فدک سے آج تک محروم بیٹھے ہیں
کہ حق والوں کو اب تم حق تھمادو یوسفِ زہراؑ
شہیدِ کربلا کے خوں کا بدلہ ظلم سے لیکر
نبیؐ کے زخم پہ مرہم لگادو یوسفِ زہراؑ
مریضِ ہجر ہیں , ہیں سب تمھارے چاہنے والے
انھیں دامن کی کچھ اپنے ہوا دو یوسف زہراؑ
عجب تشنہ لبی ہے ، جوکہ پانی سے نہیں جاتی
یہ کیسی آگ ہے اس کو بجھا دو یوسف زہراؑ
زمانے کی ہوائے گرم نے جن کو جلا ڈالا
مرے دل کی وہ سب کلیاں کھلا دو یوسفِ زہراؑ
حسین ابنِ علیؑ کا تذکرہ مجلس کی صورت میں
سبھی سے سن لیا ، اب تم سنادو یوسفِ زہراؑ
ہمارے منبرو محراب کی سب گرد ہٹ جائے
کرونا " کو جہاں سے اب بھگا دو یوسفِ زہراؑ
اندھیروں کے گلوں کو کاٹ دے جو دھار سے اپنی
قلم کو ' کیف کے ایسی ضیا دو یوسفِ زہراؑ
🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀
🖊 رضی حیدر کیف
🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀
Comments
Post a Comment