بن کے تصویرِ نبی دنیا میں آۓ اکبر
آسماں والے بھی کرتے ہیں ثنائے اکبر
آرزو نانا سے ملنے کی میری پوری ہوئی
بولے شبیر یہ گودی میں اٹھائے اکبر
بی بی زینب نے حجابوں میں تھا پالا تجھکو
آیتیں کرتی رہیں تجھ پے ہیں ساۓ اکبر
بعد مرسل کے نہیں عرش سے اتری آیت
پھر بھی جبریل تیرے در پے ہیں آۓ اکبر
آج یوسف ہو تو پھر ایسا یقینا ہوگا
انگلیاں دیکھ کے تجھکو وہ کٹاۓ اکبر
اس کے دم سے ھے جواں دیں کی بقاء کا اعلاں
آتی ہر سو ھے اذانوں میں صداۓ اکبر
آرزو میری ھے آمر کے مزارِ زہراء
ساتھ مہدی کے کبھی آ کے بناۓ اکبر
Comments
Post a Comment