1
حسین عین سمندر ہے اک حباب کہاں
علی کے لال سا دارین میں جناب کہاں
2
سر بریدہ سے تبلیغ کر رہے ہیں حسین
دھر میں ایسا کسی نے کیا خطاب کہاں
3
سوال بیعت فاسق کو قتل کر ڈالا
حسین تیرے نہیں کا کوئی جواب کہاں
4
تمھیں ہو خامس اصحاب چادر تطہیر
چمن میں زہرا کے تم سا کوئی گلاب کہاں
5
ملے ہیں مکتب کربل سے جو سبق ہم کو
زمانے بھر کے مکاتب میں وہ نصاب کہاں
6
سناں کو توڑا ہے سینے سے جاکے میداں میں
جہاں میں اکبر ِذیشان سا شباب کہاں
7
جہاں پہ صبر تھا مشکل وہاں ہے شکر خدا
حسین نوع بشر میں ترا جواب کہاں
8
لکھی ہو جس نے لہو سے کتاب عشق خدا
حسین جیسا کوئی صاحب کتاب کہاں
9
سپاہ حر کو کیا آب سرد سے سیراب
حسین تیرے کرم کا بھلا حساب کہاں
10
فلک نشین ہیں خادم حسین کے راہب
جہاں میں حضرت شبیر سا جناب کہاں
Comments
Post a Comment